نماز اور تعلیم جیسے اہم موضوعات پر علمائے کرام کا بصیرت افروز خطاب
کشن گنج، 11 جولائی (پریس ریلیز) — پوٹھیا بلاک کے بکسہ گاؤں کی جامع مسجد میں گزشتہ شب بعد نمازِ عشاء ایک عظیم الشان دینی و اصلاحی نشست کا انعقاد عمل میں آیا جس میں علاقے کے معزز علمائے کرام، نوجوان، بزرگ اور مختلف طبقات کے افراد نے بھرپور شرکت کی۔ اس پرنور مجلس کی نظامت معروف عالمِ دین مولانا عبدالواحد بخاری نے نہایت خوش اسلوبی سے انجام دی۔
سیمانچل کے ممتاز خطیب مولانا آفتاب اظہر صدیقی نے سامعین سے خطاب کیا۔ اپنے جامع اور اثرانگیز بیان میں مولانا نے دینی مجالس کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ "دین کی محفلیں دلوں کے زنگ کو دور کرتی ہیں، ایمان کو تازگی بخشتی ہیں اور بندے کو اپنے رب سے جوڑتی ہیں۔" انہوں نے نوجوانوں کو خاص طور پر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں فتنوں سے بچنے کا واحد راستہ علم دین کا حصول اور نیک صحبت ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسلمانوں کو اپنی زندگی کا مقصد صرف دنیا کمانا نہیں بلکہ دین سیکھنا اور اس پر عمل کرنا بنانا چاہیے۔
اس کے بعد محفل کے مہمانِ خصوصی فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبدالکریم علیگ کا بیان ہوا، جو نہایت بصیرت افروز اور علمی نکات سے بھرپور تھا۔ ڈاکٹر صاحب نے دو اہم موضوعات پر گفتگو فرمائی: نماز اور تعلیم۔ انہوں نے فرمایا: "نماز دین کا ستون ہے، جو بندے کو رب سے جوڑتی ہے، اور تعلیم وہ چراغ ہے جو اندھیروں میں رہنمائی کا ذریعہ بنتی ہے۔ آج کے زمانے میں اگر ہم نماز کے پابند ہو جائیں اور دینی و دنیاوی تعلیم کو اپنائیں تو ہماری انفرادی و اجتماعی زندگی سنور سکتی ہے۔"
انہوں نے بچوں کی ابتدائی دینی تعلیم پر زور دیتے ہوئے مکاتب کے نظام کو مضبوط کرنے کی اپیل کی، اور والدین کو تلقین کی کہ وہ دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی ماحول بھی اپنے بچوں کو مہیا کریں۔
محفل کا اختتام دعاؤں کے ساتھ ہوا۔ اہلِ علاقہ نے اس مجلس کو کامیاب اور مفید قرار دیتے ہوئے آئندہ بھی ایسے پروگراموں کے انعقاد کی امید ظاہر کی۔ جامع مسجد بکسہ کی انتظامیہ اور مقامی افراد اس پرخلوص دینی نشست کے انعقاد پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔
__

 
 
 


 
 
 
0 تبصرے