Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

قبلے کی طرف پاؤں کرنے کا مسئلہ : شیخ مکی الحجازی

قبلے کی طرف پاؤں کرنے کا مسئلہ : شیخ مکی الحجازی

  میسج ٹی وی پر شیخ مکی الحجازی کی ایک ویڈیو دیکھی جس میں ان سے قبلے کی طرف پاؤں کرنے کے بارے میں سوال کیا گیا کہ یہ جائز ہے یا نہیں؟ مدرسِ حرم شیخ مکی الحجازی نے اس کا تفصیلی جواب دیا، انہوں نے بتایا کہ اگر قبلے کی توہین مقصود نہ ہو تو پاؤں قبلے کی سمت کرنے سے گناہ نہیں ہوگا، تاہم اس کے باوجود ادب کا تقاضا یہی ہے کہ قبلے کی طرف نہ پاؤں کیے جائیں اور نہ پشت کی جائے۔ انہوں نے مسئلے کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ ہر ملک کا ادب دوسرے ملک سے علیحدہ ہوتا ہے، چوں کہ پاک و ہند میں پاؤں کرنے کو بے ادبی سمجھا جاتا ہے، لہذا وہاں کے حساب سے یہ بے ادبی ہے، حالانکہ عرب میں اس کو بے ادبی تصور نہیں کیا جاتا، لہذا عرب قبلے کی سمت پاؤں کرنے میں کوئی حرج نہیں سمجھتے۔ انہوں نے مزید ایک حدیث پر روشنی ڈالتے ہوئے فقہاء کا موقف بتایا کہ اگر کھلے جنگل اور صحرا میں استنجا کے لیے بیٹھیں تو قبلے کی سمت رخ کرنے اور پیٹھ کرنے سے منع کیا گیا ہے، لیکن اگر بند کمرہ ہو اور چاروں طرف سے بند ہو تو پھر رخ کرنے یا پشت کرکے استنجا کرنے میں مضائقہ نہیں ہے۔ لیکن صوفیاء کے نزدیک بہر صورت قبلے کی سمت پیٹھ اور منھ کرکے استنجا کرنے میں بے ادبی سمجھی جاتی ہے خواہ چہار دیواری ہو یا کھلا جنگل۔
ویڈیو کا لنک لیش خدمت ہے
............................................................
✍: آفتاب اظہرؔ صدیقی
(صدائے حق نیوز)

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے