*@مختصر_کالم*
13 جون 2025 کی رات نے ایک بار پھر دنیا کے سامنے اسرائیل کی جارحیت کی قلعی کھول دی اور یہ بھی واضح کر دیا کہ صیہونی طاقت ناقابل تسخیر نہیں ہے۔ غزہ کی مظلوم عوام کی حمایت اور اسرائیل کی برباد کن پالیسیوں کی مذمت کی صورت میں جو جوابی حملہ ایران نے کیا، وہ درحقیقت ایک تاریخ ساز اقدام تھا جس نے خطے کی طاقت کی تصویر کو بدل کے رکھ دیا۔
اسرائیل نے ایک لمبے عرصے سے نہتے فلسطینیوں کی سرزمین کو آگ و خون کی ہولی بنایا ہوا ہے — ایک ایسا عمل جو انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی اور بین الاقوامی قوانین کی صریح پامالی کے ہے۔ اسرائیل نے طاقت کے نشے میں یہ سمجھ لیا ہے کہ کوئی اسے چیلنج نہیں کر سکتا، لیکن آج کی تاریخ نے یہ غلط فہمی دور کر دی ہے۔
ایران نے جو جوابی کارروائی کی وہ محض ایک فوجی ایکشن نہیں تھا بلکہ ایک پیغام تھا — مظلوم کی حمایت کی ایک آواز اور ظالم کی جارحیت کی کھلی مذمت! تقریباً 200 بیلسٹک میزائل اور 100 ڈرون نے تل ابیب، راملے اور حساس فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، جس نے اسرائیل کی آئرن ڈوم کی کمزوری کو بھی بےنقاب کر دیا۔
اس جوابی حملے کی ایک اہم بات یہ بھی رہی کہ کچھ میزائل اسرائیل کی مضبوط الدفاعی لائن کو توڑنے کے بعد اہم ٹھکانوں تک پہنچے — نیوتیم ائیر بیس، تل نوف، اور موساد کا ہیڈ کوارٹر بھی نشانے کی زد میں آگئے تھے۔ یہ اسرائیل کی طاقت کی قلعی کھولنے کے لیے کافی تھا۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ امر بھی اہم ہے کہ اسرائیل نے جو انسانی اور فوجی نقصانات اٹھائے، وہ کیمرے کی نظر سے چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے، لیکن بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس نے 70 سے زیادہ ہلاکتیں، سو سے زیادہ زخمی اور فوجی تنصیبات کی تباہی کی تصدیق کی ہے۔
اس جوابی حملے نے ایک بار پھر یہ واضح کر دیا کہ اسرائیل ایک دہشت گرد ریاست کی طرح عمل کر رہا تھا جس نے طاقت کے نشے میں انسانی اقدار کو پامال کیا — لیکن آج کی تاریخ نے دکھا دیا کہ ظالم کی طاقت کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔
ایران کا یہ جوابی وار درحقیقت ایک پیغام ہے کہ اسرائیل سپر پاؤر نہیں ہے، اور ظلم کی رات ہمیشہ کے لیے نہیں رہ سکتی۔ آج کی یہ کارروائی اسرائیل کی تباہی کی پیش گوئی کی سمت ایک اہم قدم کی نمائندگی کرتی ہے — ایک ایسا دن جو تاریخ کی کتابوں میں ظالم کی تباہی کی علامت کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
اسرائیل نے جو آگ لگائی، آج وہ آگ خود اسے بھسم کرنے کی طرف جا رہی ہے، کیونکہ کوئی بھی ظلم ہمیشہ قائم نہیں رہ سکتا، اور یہی قانونِ فطرت ہے — جو ظالم کی بربادی کو یقینی بناتا آیا ہے اور آگے بھی کرتا رہے گا۔ ان شاءاللہ!
*از: آفتاب اظہر صدیقی*
کشن گنج، بہار
______

 
 
 


 
 
 
0 تبصرے