Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

مدارس اسلامیہ ملک میں مسلمانوں کے تشخص کے تحفظ کا ضامن


 

دارالعلوم آٹھگاچھی کے اجلاس میں علمائے کرام کا بیان
  کشن گنج 10/ فروری (پریس ریلیز) دارالعلوم آٹھ گاچھی، تاراباڑی، دیگھل بانک کا دوسرا دو روزہ اجلاس عام بعنوان ”جلسہئ دستاربندی و اصلاح معاشرہ“ پورے تزک و احتشام کے ساتھ منعقد ہوا، جس میں ملک کے مشاہیر علماء و خطباء نے شرکت کی اور اپنے مواعظ و خطبات سے سامعین کو مستفید کیا۔ اجلاس کی صدارت مولانا غیاث الدین قاسمی مہتمم مدرسہ حسینیہ مدنی نگر کشن گنج نے فرمائی، تلاوت کلام اللہ سے اجلاس کا آغاز ہوا اور شعراء کرام نے نعتیہ کلام سے نوازا۔ قاری محمد عادل رشید اور قاری محمد افروز کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے اس اجلاس عام میں قاری سہراب امام چاپدانی کلکتہ مدعو رہے، ان کے علاوہ مفتی محمد نعمان قاسمی امام و خطیب مسجد عمر بنگلور، حضرت مولانا زاہر حسین التاباڑی، مفتی اظہار عالم مہتمم دارالعلوم کشن گنج، مولانا الیاس مخلص مہتمم ادارہ مکیہ کشن گنج، مولانا محمد عاصم انور مدرس مدرسہ بدرالعلوم، مولانا آفتاب اظہر صدیقی صوبائی جنرل سکریٹری مجلس احرار اسلام بہار وغیرہ بطور مقررین شریک ہوئے۔ جنہوں نے اصلاح معاشرہ، قرآن مجید کی عظمت، مدارس اسلامیہ کی اہمیت اور دین اسلام کی حقانیت پر روشنی ڈالی۔ علماء نے اپنے بیان میں کہا کہ مدارس اسلامیہ ملک میں مسلمانوں کے تشخص کے تحفظ کا ضامن ہیں؛ لہذا تمام مسلمانوں کے لیے لازم ہے کہ وہ ان مدارس اسلامیہ کی قدر کریں اور ان کو شاد و آباد رکھنے پر توجہ دیں۔ علماء نے دارالعلوم آٹھگاچھی کی تعمیر و ترقی کے لیے دعا فرمائی۔ اجلاس میں دونوں دن عوام کا جم غفیر نظر آیا، موسم سرماں کے باوجود دیر رات تک لوگ دل جمعی کے ساتھ جلسے میں موجود رہے اور علمائے کرام کے بیانات سے مستفید ہوئے۔ شعراء میں مولانا حسان احسن قاسمی، قاری محمد نیہال اور قاری ابرار دانش کے نام قابل ذکر ہیں۔ آخر میں قاری محمد عادل رشید اور  قاری محمد افروز نے تمام حاضرین، منتظمین اور معاونین کا شکریہ ادا کیا۔ اس اجلاس کو کامیاب بنانے میں حافظ محمد منتظر، مولانا عاصم انور قاسمی، مولانا مسعود اختر قاسمی مکھیا تنویر، چیئرمین محمد اسلم، سرپنچ جناب سہیل، الحاج ماسٹر حسان وغیرہ نے اہم کردار ادا کیا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے