Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

مسلم پرسنل لاءبورڈ ریاستی اوقاف کی تحریکوں کو اعتماد لے کر احتجاج کرے




تحریک اوقاف کے چیئرمین شبیر احمد انصاری کا مسلم پرسنل لاءبورڈ سے اپیل
نئی دہلی 30اپریل(پریس ریلیز) تحریک اوقاف کے چیئرمین شبیر احمد انصاری گزشتہ چالیس برسوں سے مہاراشٹر سمیت دیگر ریاستوں میں اوقاف کی زمینوں اور جائدادوں کی حفاظت کے لیے سرگرم عمل ہیں۔انہوں نے کہا کہ وقف کی زمینوں پر جتنے بھی قبضے ہوئے ہیں وہ ریاستی سرکاروں کے ذریعے نامزد کئے گئے چیئرمینوں کی شہ پر ہوئے ہیں۔سرکار نے روز اول سے ہی وقف کے ساتھ بے توجہی کا رویہ اپنایا ہوا ہے۔مرکزی حکومت کے ذریعے بنائے گئے وقف قوانین کی مضبوطی کی وجہ سے قبضہ ہونے کے باوجود وہ زمینیں اوقاف کی ہی رہتی تھیں ۔لیکن افسوس کے موجودہ وقف ترمیمی قانون سے اوقاف کی حیثیت ہی بدل گئی ہے۔وہ زمینیں ڈائریکٹ سرکار کی تحویل میں جاتی ہوئی دیکھائی دے رہی ہےں۔ایسے حالات میں مسلم پرسنل لاءبورڈنے پورے ملک میں تحریک چھیڑ رکھی ہے اور وقتاً فوقتاً وہ طریقہ کار بدل بدل کر اپنا احتجاج درج کرارہی ہے جو قابل تعریف اور خوش آئند ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم پرسنل لاءکو چاہئے کہ وہ اوقاف کی حفاظت کے لیے قائم کردہ مختلف تنظیموں سے بھی تال میل بنائے کیونکہ ریاستی اور دیگر اوقاف تحریکوں کو وقف کی زمیوں کی نزاکت معلوم ہے ۔لہذا مسلم پرسنل لاءکو چاہئے کہ وہ ریاستی اوقاف کی تحریکوں کو اعتماد لے کر تحریک چلائیں ۔انہوں نے کہا جس طرح تحریک اوقاف نے وقف کی زمینوں کی حفاظت کی ہے وہ ناقابل فراموش اور مثال ہیں ۔ان تحریکوں سے مسلم پرسنل لاءکے کاذ کو تقویت ملے گی اور وہ بھر پور طریقے سے اپنا احتجاج درج کرانے میں کامیاب ہوں گے۔انہوں نے بتایا کہ مہاراشٹر میں تحریک اوقاف کے ذریعے بڑے بڑے مسائل کو حل کیا گیا ،بڑے بڑے زمینی مافیاﺅں اور لیڈروں سے وقف کی زمینوں کو آزاد کرایا گیا اور ان پر مقدمہ کرکے عدالت میں پہنچانے کا کام کیا گیا ہے۔مسلم پرسنل لاءپر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنی صفوں میں ایسی تحریکوں اور لیڈروں کو اعتماد میں لے کر شامل کریں تاکہ مضبوطی اور پائیداری کے ساتھ اس غیر آئینی قانون کو ختم کرانے میں مدد مل سکے۔تحریک اوقاف کے لیڈروں کو نظر انداز کرنے سے بہت سی باریکیوں سے مسلم پرسنل لاءناواقف ہو سکتی ہے ۔انہوں نے اپنے بیان میں مسلم پرسنل لاءسے اپیل کی ہے کہ بورڈ کے ممبران کے ساتھ وہ اپنی صفوں میں تحریک اوقاف کے لیڈروں کو شامل کریں ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے