Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

*جامعہ بریرہ للبنات آٹھگاچھی میں تعلیمِ نسواں کانفرنس کا انعقاد*



*معاشرتی اصلاح کے لیے بچیوں کی دینی تعلیم و تربیت ناگزیر: علماء*

آٹھگاچھی، ٹھاکرگنج 6 / جنوری (پریس ریلیز): طاہر نگر،  آٹھگاچھی میں جامعہ بریرہ للبنات کے سنگ بنیاد کے موقع پر ایک روزہ عظیم الشان "تعلیمِ نسواں کانفرنس" کا کامیاب انعقاد عمل میں آیا۔ جس کی صدارت قاضی شمس الحق مظاہری نے فرمائی؛ جبکہ قاری ذیشان حلیمی نے بحسن و خوبی نظامت کا فریضہ انجام دیا۔ مولانا حسان احسن قاسمی اور قاری محمد نیہال سیفی نے نعتیہ کلام سے سامعین کو محظوظ کیا۔ اس کانفرنس کا مقصد خواتین کی دینی و دنیاوی تعلیم و تربیت کو فروغ دینا اور ان کی اصلاح کے لیے اسلامی تعلیمات کو عام کرنا تھا۔ یہ جلسہ جامعہ بریرہ للبنات کے سنگ بنیاد کے موقع پر کشن گنج کے معروف سیاسی رہنما مفتی اطہر جاوید قاسمی کے زیر نگرانی منعقد کیا گیا، جس میں مختلف علاقوں کے علما، دانشوران اور عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

کانفرنس میں مہمانِ خصوصی مفتی محمد توقیر عالم قاسمی (سابق استاذ دارالعلوم دیوبند) نے اپنے خطاب میں فرمایا: "خواتین کی تعلیم صرف ان کی اپنی زندگی کو سنوارنے کا ذریعہ نہیں، بلکہ ایک صالح معاشرہ تشکیل دینے کا اہم وسیلہ ہے۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق عورت کی تعلیم نسلوں کی اصلاح کا سبب بنتی ہے۔" 

مفتی مطیع الرحمن نے کہا: "خواتین کی تعلیم کو معاشرتی ترقی کا سنگ بنیاد بنانا ہوگا۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ان کے لیے محفوظ تعلیمی ماحول فراہم کریں، تاکہ وہ دین اور دنیا دونوں میں کامیاب ہوں۔" 

مفتی محمد اظہار قاسمی سابق معین مدرس دارالعلوم دیوبند نے اپنے خطاب میں کہا: "اسلام نے خواتین کو جو عزت اور مقام عطا کیا ہے، وہ کسی اور جگہ نہیں ملتا۔ اس کانفرنس کا مقصد اسی شعور کو عام کرنا ہے۔"

مفتی اطہر جاوید قاسمی نے تعلیم نسواں کے حوالے سے اہم نکات پیش کرتے ہوئے کہا: "آج کی مسلم خواتین کو نہ صرف دینی علوم میں ماہر ہونا چاہیے بلکہ جدید تعلیم میں بھی مہارت حاصل کرنی چاہیے تاکہ وہ اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھا سکیں اور ایک مثالی معاشرہ تشکیل دے سکیں۔"
مولانا الیاس مخلص معاون نگراں اعلیٰ اصلاح معاشرہ کمیٹی جمعیۃ علماء صوبہ بہار نے اپنے پرمغز خطاب میں اصلاح معاشرہ پر روشنی ڈالتے ہوئے جہیز اور بارات کی قباحت بیان کی اور کہا کہ اپنے بچوں کو اتنا دین ضرور سکھاؤ کہ وہ شریعت کے مطابق اپنی زندگی گزار سکیں اور نکاح جیسی عظیم عبادت میں اللہ کی نافرمانیوں سے بچنے کی ضرورت ہے۔

کانفرنس کے دوران اکابر علمائے کرام کے مبارک ہاتھوں اور علاقے کی بااثر شخصیات کے ہاتھوں جامعہ بریرہ للبنات کا سنگ بنیاد رکھا گیا، جو بچیوں کی تعلیم کا ایک ایسا ادارہ ہے جس میں دینی و عصری تعلیم دی جائے گی۔ اس موقع پر مہمانانِ کرام نے جامعہ کے قیام کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ مسلم بچیوں کی دینی و اخلاقی تربیت کے ساتھ ان کی دنیاوی تعلیم کے لیے بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ 

تمام مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ مسلم معاشرے میں خواتین کی تعلیم کو اولین ترجیح دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم یافتہ ماں ہی ایک تعلیم یافتہ نسل کی پرورش کر سکتی ہے، اور اس کانفرنس کا مقصد اسی شعور کو عام کرنا ہے۔ 

پروگرام میں خواتین اور مرد حضرات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مقامی انتظامیہ اور منتظمین کی بہترین کوششوں کی بدولت یہ کانفرنس کامیابی کے ساتھ پایہ تکمیل کو پہنچی۔ 

کانفرنس کا اختتام مولانا غیاث الدین قاسمی مہتمم مدرسہ حسینہ فرینگورہ کی دعا سے ہوا، جس میں انہوں نے امت مسلمہ کی فلاح و بہبود، خواتین کی تعلیم کے فروغ اور معاشرتی اصلاح کے لیے دعا کی۔ 
آخر میں ادارہ کے بانی مولانا عامل اختر نے تمام شرکاء اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ کانفرنس علاقائی سطح پر خواتین کی تعلیم کے حوالے سے ایک نئی روشنی ثابت ہوئی، جس نے عوام کو ایک مثبت پیغام دیا اور اصلاحِ معاشرہ کی طرف مائل کیا۔

اہم شخصیات میں مولانا مسعود اختر قاسمی، مولانا سہیل اختر قاسمی، مولانا اشتیاق احمد مظاہری، مولانا فیض المتین وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے