Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

جب نریندر مودی فلسطین راشن بھیج سکتے ہیں تو پارلیمنٹ میں ”جے فلسطین“ کا نعرہ غلط کیسے ہوا؟


مفتی اطہر جاوید قاسمی اور مولانا آفتاب اظہرؔ صدیقی کا متفقہ بیان

  کشن گنج 28/ جون (نامہ نگار) کشن گنج ضلع پریشد کے رکن مفتی اطہر جاوید قاسمی جوکہ ایم آئی ایم کے پارلیمنٹری بورڈ کے ممبر بھی ہیں انہوں نے ممبر آف پارلیمنٹ اسدالدین اویسی کے ایوان میں ”جے فلسطین“ کے نعرے پر بھاجپائیوں کے رد عمل کو بے بنیاد بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان شروع سے ہی فلسطین کا حامی رہا ہے اور ملک کے تمام وزرائے اعظم نے فلسطین کی حمایت کی بات کی ہے، مفتی اطہر نے کہا کہ جب ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی خود فلسطین کے مظلوموں کے لیے کھانا بھیج سکتے ہیں تو ایک ایم پی حلف لیتے ہوئے فلسطین کی جے کیوں نہیں کہہ سکتا؟ مولانا آفتاب اظہرؔ صدیقی صوبائی انچارج راشٹریہ علماء کونسل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ فلسطین جیسے مظلوم ملک کے لیے زندہ باد کا نعرہ نہیں لگایا جائے گا تو کیا اسرائیل جیسے ظالم اور دہشت گرد ملک کے لیے نعرہ لگایا جائے گا؟ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی سوچ شروع سے یہ رہی ہے کہ اس دنیا میں ہر ملک ترقی کرے، زندہ اور آزاد رہے، جس طرح ہمارے ملک کو انگریزوں کی غلامی سے آزاد کرانے کے لیے ہمارے بزرگوں نے اپنی جانوں کی قربانیاں پیش کیں؛ آج فلسطین کے لوگ بھی اپنی زمین کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں، اویسی کے نعرے ”جے فلسطین“ میں آخر کیا خرابی ہے؟ کیا ایک مظلوم ملک کے لیے زندہ باد کے نعرے لگانا غلط ہے؟ مولانا آفتاب اظہرؔ نے مزید کہا کہ خود بھاجپا کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کا بیان موجود ہے جس میں انہوں نے کھل کر فلسطین کی حمایت کی ہے اور دوٹوک لفظوں میں کہا ہے کہ اسرائیل کو فلسطین کی مقبوضہ زمین خالی کردینی چاہیے۔ آج کی بھاجپا حکومت کا نظریہ کیا ہے؟ کیا آج کی حکومت اسرائیل جیسے دہشت گرد ملک کے ساتھ ہے؟ مفتی اطہرؔ جاوید قاسمی نے کہا کہ آج ساری دنیا فلسطین کے حق کی بات کر رہی ہے، انسانیت کا تقاضا ہے کہ مظلوموں کے حق کی بات کی جائے اور ظالموں کے خلاف آواز بلند کی جائے، ہم فخر سے ہندوستان زندہ باد کہتے ہیں اور ساتھ ہی اس دنیا میں جتنے ممالک ہیں سب کے لیے زندہ باد کا احساس رکھتے ہیں، اس لیے کہ ہر ملک میں ہم جیسے ہی انسان بستے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے