Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

اوریکل انٹرنیشنل اسکول چکلہ، کشن گنج میں ”محفل شعر و سخن“ کا انعقاد



کشن گنج 23/ جون (نامہ نگار) سرزمین کشن گنج کے شعراء کی طرف سے اوریکل انٹرنیشنل اسکول چکلہ بستی، کشن گنج میں ”محفل شعر و سخن“ کے عنوان سے ایک شاندار شعری نشست کا انعقاد عمل میں آیا جس کی صدارت اسکول کے سرپرست ماسٹر سفیر الدین راہی نے فرمائی؛ جبکہ ماسٹر جہانگیر نایاب نے بحسن و خوبی نظامت کا فریضہ انجام دیا، قلم کار طیب فرقانی ٹیچر کانکی ہائی اسکول نے بطور مہمان خصوصی شرکت فرمائی۔ نشست کا آغاز مولانا حسان احسن کشن گنجوی نے تلاوت کلام اللہ سے کیا، کہنہ مشق شاعر ممتاز نیر نے نعتیہ اشعار کہے، ماسٹرطیب فرقانی نے اپنی گفتگو میں شعر و شاعری کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ بہت قیمتی سرمایہ ہے جو ہر کسی کو حاصل نہیں ہوتا، انہوں نے کہا کہ شعراء کو چاہیے کہ اپنی شاعری میں عمدہ تخیل کے ساتھ اچھے الفاظ کا بھی خیال رکھیں اور لفظوں کی ترکیب کو خوبصورت بنانے پر توجہ دیں۔ افسانہ نگار عبدالواحد مخلص نے اپنی تقریر میں شاعری کے فن کی خوبیاں بتاتے ہوئے کہا کہ کشن گنج کے شعراء کی طرف سے یہ اچھی پہل ہے اور ادب کی خدمت بہت بڑی خدمت ہے، انہوں نے کہا کہ یہ سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔ مولانا سہیل اختر ندوی نے اپنے تاثرات میں کہا کہ شاعری ایک خوبصورت فن ہے اور شعرائے کرام کے ذریعے اردو زبان کی خدمت ہورہی ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ نوآموز شعراء کی رہنمائی کے ساتھ ان کی حوصلہ افزائی بھی کی جائے، انہوں نے کہا کہ ادبی اور شعری نشستوں کے لیے ہمارے ادارہ ”رحمانی پبلک اسکول“ کا دروازہ ہمیشہ کھلا ہوا ہے۔آخر میں ماسٹر سفیر الدین راہی نے خطبہئ صدارت میں تمام مہمان شعراء کا استقبال کیا اور شکریہ ادا کیا، انہوں نے کہا کہ میرے لیے سعادت کی بات ہے کہ میں آپ جیسے ادب نوازوں کی محفل میں موجود ہوں اور اردو ادب کی چاشنی سے مستفید ہورہا ہوں، آخر میں انہوں نے اپنے تازہ دم اشعار سنائے۔ شعرائے کرام کے منتخب اشعار پیش خدمت ہیں۔

دیش کا بھوِش نیر کس کے ہاتھ میں سونپیں

دیکھتے جدھر بھی ہیں، سب طرف گھٹالا ہے

ممتاز نیر دودھ اونٹی

اتنی آسانی سے خود پر بھی نہیں کھلتا میں

آپ نے جتنی سہولت سے کھنگالا مجھ کو

جہانگیر نایاب، بہادرگنج

انعام دیا جائے قاتل کو سر محفل

مقتول کو مرنے کا حق دار کہا جائے

آفتاب اظہرؔ صدیقی

انہیں زمیں کہ انہیں آسماں نہیں ملتا

نصیب والوں کو کیا کیا یہاں نہیں ملتا

نثار دیناجپوری

مری زندگی کی قیمت کبھی پوچھ ان سے قاتل

مری لاش پر جو آکر مرا نوحہ گاکے روئے

حسان احسن کشن گنجوی

جتنے تھے یار سبھی سانپ کے بِل میں دبکے

وقت مشکل میں یہ اغیار نکل کر آئے

آرزو صابر کشن گنج

پکچر، شاپنگ، پکنک میرے شوق نہیں

ان چیزوں سے پیار تمہاری خاطر ہے

نجم السحر ثاقب کوچادھامن

اب تو ویرانیوں کا ڈیرا ہے

ایک بڑھیا تھی چاند پر پہلے

حسن راہی، ٹیڑھا گاچھ

تلخ باتوں کو کبھی دل پہ نہیں لیتا میں

میں نے جینے کو بنا رکھا ہے آسان بہت

کمیل احمد بلیاوی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے