Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

نسل نو کے ایمان کی بقا کے لیے ضروری ہے گاؤں گاؤں مکاتب کا قیام



مثالی مکتب تعلیم الاسلام سیملباڑی کے سالانہ مسابقتی پروگرام میں علماء کا بیان


    ٹھاکرگنج / کشن گنج 29 / فروری (پریس ریلیز) دارالعلوم نعمانیہ شیشہ گاچھی پواخالی کے زیر نگرانی چلنے والے مثالی مکتب تعلیم الاسلام سیملباڑی میں سالانہ مسابقتی پروگرام منعقد ہوا جس کی صدارت مہمان خصوصی مولانا محمد علی استاذ حدیث جامعہ اشاعت العلوم اکل کوا نے فرمائی؛ جبکہ قاری محمد اعجاز نے نظامت کا فریضہ انجام دیا۔ پروگرام میں مہمان خصوصی کے طور پر تشریف لانے والے علمائے کرام میں مولانا مفتی زبیر ہتھورنی گجرات، مولانا فرید احمد کوسمبیا گجرات، مولانا محمد علی استاذ حدیث جامعہ اشاعت العلوم اکل کوا، مولانا محمد ساجد موسالی گجرات کے نام قابل ذکر ہیں۔ 

مسابقہ تین نشستوں میں منعقد ہوا، پہلی نشست بعد نماز ظہر تا مغرب منعقد ہوئی جس میں طلبہ و طالبات نے تقریری پروگرام پیش کیا، مولانا آفتاب اظہر صدیقی استاذ حدیث مدرسہ فاطمۃ الزھرا للبنات چھترگاچھ اور قاضی فضل اللہ رحمانی قاضی دارالقضا دارالعلوم نعمانیہ شیشہ گاچھی پواخالی نے حکم کی ذمہ داری سنبھالی۔ دوسری نشست میں طلبہ و طالبات نے تلاوت کلام اللہ کا مظاہرہ پیش کیا جس میں گجرات سے تشریف لائے ہوئے مہمانوں نے حکم کا فریضہ انجام دیا۔ تیسری نشست میں طلبہ و طالبات کا ثقافتی پروگرام اور بیت بازی کا مظاہرہ منعقد ہوا۔ آخر میں مہمانانِ عظام کے تاثراتی بیانات ہوئے جس میں انہوں نے مکتب کے استاذ قاری محمد التمش کی حوصلہ افزائی کی اور ان کی محنت اور مثالی مکتب کو مثالی انداز سے چلانے پر مبارکباد پیش کی۔ علمائے کرام نے کہا کہ نسل نو کے ایمان کی بقا کے لیے ضروری ہے کہ گاؤں گاؤں مکاتب کا قیام عمل میں لایا جائے۔ مکتب کے نگراں الحاج مولانا محمد اخلاق نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ مولانا عبدالسلام مظاہری نے جلسے کی سرپرستی فرمائی۔ قابل ذکر شخصیات میں قاری محمد مرشد، مولانا معظم، نگر پارشد احمد حسین عرف للو مکھیا کے نام قابل ذکر ہیں۔ مسابقتی اجلاس میں کثیر تعداد میں اہل بستی نے شرکت کی اور طلباء و طالبات کے پروگراموں کو دیکھ اور سن کر مسرت و اطمینان کا اظہار کیا۔

_________________

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے