Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

یہ دینی مدارس دین کے قلعے ہیں، ان کوآباد رکھنا مسلمانوں کی اپنی ذمہ داری : خطباء ..... جامعہ مصباح العلوم اعظم نگر کا سالانہ اجلاس کامیابی سے ہمکنار



کشن گنج 13/ دسمبر (پریس ریلیز) جامعہ مصباح العلوم اعظم نگر، ٹھاکرگنج کا چھتیسواں سالانہ اجلاس عام کامیابی سے ہمکنار ہوا،اجلاس کی کامیابی میں مولانا عبدالقادر ناظم اعلیٰ جامعہ ہٰذا، مولانا عیش الرحمن امام و خطیب جامع مسجد اعظم نگر اور محمد تفضل حق صدر جامعہ ہٰذا نے اہم کردار ادا کیا۔ اجلاس دو نشستوں پر مشتمل رہا، پہلی نشست کی صدارت مولانا مفیض الدین ریاضی نے فرمائی، دوسری نشست کی صدارت مولانا مزمل حق المدنی نے فرمائی؛ جبکہ مولانا عبدالکریم جامعی اورمولانا سراج الدین شمسی نے نظامت کا فریضہ انجام دیا۔مقررین نے بنگلہ اور اردو زبان میں اپنی تقاریر سے سامعین کو مستفیض کیا جن میں مولانا شہیدالعالم گوہاٹی آسام، مولانا آفتاب اظہرؔ صدیقی، مولانا محمد ہمایون کبیر، مولانا محمد حسین سلفی، مولانا ممتاز الاسلام عرفانی کے نام شامل ہیں۔ مقررین نے اپنے بیانات میں قرآن و حدیث کی روشنی میں اسلام کا پیغام پیش کیا، اصلاح معاشرہ پر روشنی ڈالی، قرآن مجید کی عظمت کو سمجھایا، مدارس اسلامیہ کی قدر و منزت کی بات کی۔



انہوں نے کہا کہ یہ دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں اور ان کو آباد رکھنا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے۔ علماء نے اپنے بیان میں بتایا کہ سب سے پرانا دین اور مذہب اسلام ہے، اس دنیا میں آنے والا سب سے پہلا انسان آدم علیہ السلام ہیں، جنہیں اللہ پاک نے پہلا پیغمبر بناکر مبعوث فرمایا، اسلام دین حضرت آدم علیہ السلام کے ساتھ ہی دنیا میں آیا، لہذا اگر سناتن دھرم کا مطلب سب سے قدیم دین ہے تو پھر اسلام ہی سناتن دھرم ہے اور اسلام کے ماننے والے ہی اصل سناتنی ہیں۔ مولانا مفیض الدین ریاضی اور مولانا مزمل حق مدنی نے معاشرے کی برائیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے مسلمانوں کو تمام برائیوں سے توبہ کرکے اسلامی زندگی بسر کرنے کی دعوت دی، انہوں نے سود، جوا، نشہ کی قباحت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ برائیاں انسان کو تباہ و برباد کردیتی ہیں، مسلم معاشرے میں پھیلی تلک اور جہیز کی برائی پر بھی افسوس کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ جو لوگ جہیز اور تلک لے کر شادیاں کرتے ہیں وہ اسلامی تعلیمات سے کوسوں دور ہیں۔ اجلاس کے آخر میں پوری امت مسلمہ کے لیے اور خاص کر جامعہ ہٰذا کے معاونین و حامیین کے لیے دعا کی گئی۔ شرکاء میں مولانا غلام مرتضی منبعی، ماسٹر مبارک آزاد، ڈاکٹر محمد رفیق عالم، مستری فردوس عالم، ماسٹر مجیب الرحمن، محمد انعام الحق، مولوی آفاق عالم، ڈاکٹر نصیر الدین، منڈل شاہ جہاں، عزیز الرحمن، مستری یوسف عالم، کلیم الدین، محمد اظہار عالم، عبدالصمد، منیر الحق، عبدالحنان عرف منٹو وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے