جہنم سے بچنے کی کوشش دنیا میں رہ کر ہی کی جاسکتی ہے
ممبئی، 08 اگست (نامہ نگار) جامع مسجد اہل حدیث، فیت والا، کرلا ویسٹ ممبئی میں اس جمعہ کو ایک پُراثر اور بامعنی خطبۂ جمعہ معروف عالم دین فضیلۃ الشیخ شاہ فہد سنابلی نے دیا، جس میں انہوں نے قرآن و حدیث کی روشنی میں جہنم کا تفصیلی تعارف کرایا۔
شیخ نے اپنے خطاب کا آغاز قرآن کریم کی ان آیات سے کیا جن میں جہنم کے وجود، اس کی شدت اور اس کے عذاب کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ جہنم ایک حقیقی اور یقینی چیز ہے، جسے اللہ تعالیٰ نے کافروں اور نافرمانوں کے لیے تیار کیا ہے۔
انہوں نے قرآن مجید کی مختلف سورتوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ جہنم کی آگ دنیا کی آگ سے ستر گنا زیادہ گرم ہے، اس میں پتھروں اور لوگوں کو ایندھن بنایا جائے گا، اور اس کا عذاب ایسا ہوگا جس سے انسان کی کھال گل جائے گی، مگر پھر دوبارہ کھال لوٹائی جائے گی تاکہ عذاب کا درد پھر سے محسوس ہو۔
شیخ شاہ فہد حفظہ اللہ نے صحیح احادیث کے ذریعے یہ بھی واضح کیا کہ نبی کریم ﷺ نے بارہا اپنی امت کو جہنم سے ڈرایا اور اس کے راستوں سے بچنے کی تاکید فرمائی۔ انہوں نے حدیث کا حوالہ دیا کہ جہنم سات دروازے رکھتی ہے اور ہر دروازے کے لیے الگ الگ مجرمین مقرر ہیں۔
شیخ نے کہا کہ جہنم سے بچنے کا واحد راستہ ایمان، تقویٰ، نیک اعمال اور نبی کریم ﷺ کی سنت کی پیروی ہے۔ انہوں نے حاضرین کو تلقین کی کہ دنیا کی فانی لذتوں کے پیچھے بھاگنے کے بجائے آخرت کی دائمی کامیابی کے لیے کوشش کریں۔
خطبے کے اختتام پر شیخ نے جہنم سے پناہ مانگنے کی دعا کروائی اور امت مسلمہ کے لیے مغفرت، سلامتی اور ہدایت کی دعا کی۔
اس موقع پر بڑی تعداد میں نمازیوں نے شرکت کی اور خطبے کے بعد بہت سے نوجوانوں نے شیخ سے ملاقات کرکے مزید رہنمائی حاصل کی۔ جامع مسجد اہل حدیث کی انتظامیہ نے شیخ کا شکریہ ادا کیا اور آئندہ بھی ایسے علمی خطبات کی امید ظاہر کی۔
__
0 تبصرے