توفیق الہی ہریدواری
قرآن کریم وہ کتاب ہے جس نے بھی تعصب سے پاک ہوکر اس کتاب کا مطالعہ کیا اس کے مضامین میں غوروفکر کیا اس نے اس کتاب کی صداقت اور کلام الہی ہونے کا اقرار کیا ہے
انہی میں سے ایک شخصیت فرانسیسی ڈاکٹر موریس بوکائی کی ہے جو علم جنین کے ماہر سرجن تھے بوکائی کو بچوں کی ولادت کے علم سے خاصی دلچسپی تھی
ڈاکٹر موریس بوکائی نے سائینس کو بنیاد بناکر قرآن کریم اور بائبل کا تقابلی مطالعہ کیا ان کا حاصل مطالعہ یہ تھا کہ قرآن کریم کا کوئی مضمون سائینس کے خلاف نہیں ہے بلکہ سائنس قرآن کریم کے تمام مضامیں کی تصدیق وتائید کرتا ہے
ڈاکٹر بوکائی نے Bible Quran and Science
نامی کتاب لکھی جو 1978 میں پیرس میں چھپی تھی
ڈاکٹر موریس بوکائی بیان کرتے ہیں کہ علم جنین کے متعلق جو تفصیلات قرآن مجید نے دی ہے جن کو قرآن نے ان الفاظ میں بیان کیا ہے
ولقد خلقنا الانسان من سللة من طين .ثم جعلنه نطفة فى قرار مكين. ثم خلقنا النطفة علقة فخلقنا العلقة مضغة فخلقنا المضغة عظما فكسونا العظم لحما. ثم انشأنه خلقا ٱخر.
ترجمہ ۔۔ہم نے انسان کو مٹی کے ست سے بنایا ۔پھر اسے ایک محفوظ جگہ ٹپکی ہوئی بوند میں تبدیل کردیا، پھر اس بوند کو لوتھڑے کی شکل دی، پھر لوتھڑے کو بوٹی بنادیا، پھر بوٹی کی ہڈیاں بائیں ۔پھر ہڈیوں پر گوشت چڑھایا، پھر اسے ایک دوسری ہی مخلوق بنا کھڑا کیا ۔
ڈاکٹر موریس بوکائی کہتے ہیں کہ ان تفصیلات کا علم نہ یونان کے مشہورقدیم اطباء کو تھا اور زمانہ حال کے یورپی لوگوں کو ہے جنہوں نے سالہا سال تک اس موضوع پر ریسرچ کیا لیکن اب سے چودہ سوسال قبل ایک بدوی صلی اللہ علیہ وسلم اس کا ذکر کرتا ہے تو یقینا یہ انسان کا کلام نہیں ہونا چاہئے
قرآن کریم کی اسی بات سے متاثر ہوکر ڈاکٹر موریس بوکائی نے 1980 میں اسلام قبول کرلیا تھا
0 تبصرے