Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

علامہ ڈاکٹر منظور احمد مینگل کون ہیں؟


شیخ الحدیث والتفسیر امام اہل سنت فاتح فرق باطلہ حافظِ بخاری ثانی کشمیری علامہ ڈاکٹر منظور احمد مینگل صاحب دامت برکاتہم ۔۔۔آپ مینگل  قوم کے چشم و چراغ ہیں اور آپ میں اپنی قومی اور قبائلی صفات خوب موجود ہیں ۔۔سخاوت اور فیاضی شجاعت و حمیت آپ کے نمایا ں اوصاف ہیں ۔۔پھر انکی دینی حمیت اور غیرت کے کیا کہنے ۔۔۔۔جس کی تازہ مثال چند روزقبل جمعہ کے خطاب میں دنیاے قادیانیت کو کھلا چیلیںج ہے جسکا جواب اب تک نہیں آیا اور نا ہی آیگا ۔۔۔عا جزی اور انکساری بھی آپ پر ختم ہے میرے ایک دوست ہیں جو ہمارے محلے کے ہیں اور عالِم دین ہیں انھو ں نے بتایا کہ میں ایک مرتبہ فاروقیہ کے دار الافتا ء میں ملنے گیا ۔۔نا جان نا پہچان بس حضرت اتنے پر تباک انداز سے ملے جیسے کوئی پرانی شناسائی ہو ۔۔کہنے لگے کہ کہ میں نے اللّه کی قسم ایسا مٹا ہوا انسان کبھی نہیں دیکھا۔۔۔ آپ اپنی ذات کے لئے بدلہ کبھی نہیں لیتے بوجہ اعلی مقام پر فائز ہونے کے بہت سے لوگ حضرت سے ذاتی عداوت رکھتے ہیں جس کا اظہار بھی ان سے کبھی کبهار ہوجاتا ہے مگر کبھی بھی حضرت نے ان سے انتقام نہیں لیا ۔۔۔۔۔حضرت کا خصوصی شوق درس و تدریس ہے ۔۔جس کے لیے وہ کسی بھی قربانی کے لیے تیار رہتے ہیں اگر کہا جاۓ کہ وہ فنا فی التدریس ہیں تو بے جا نہیں ہوگا ۔۔لمبا سفر کر کے جلسے میں گئے وہاں بیان فرمایا پھر ایک گھنٹے کے بعد وہاں سے روانہ ہوئے آٹھ گھنٹے کا سفر کر کے صبح واپس آئے باقی ساتھی سوگئے حضرت نے سبق پڑھانا شرو ع کر دیا ۔اور ایسا محسوس ہو رہا ہوتا ہے کہ جیسے پوری رات آرام کر کے پڑھا رہے ہیں ۔۔۔طلبہ کے ساتھ حضرت کو والہانہ عقیدت ہے کبھی کبهار طلبہ کا ذکر کرتے ہوئے آپ کے آنسو نکل آتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ مولانا  ان طلبہ کی بدولت انور شاہ اور حسین احمد مدنیؒ اور ہمارے اکابر نے مقام پایا ۔۔۔طلبہ کی پریشانی ان سے دیکھی نہیں جاتی ۔۔ہمارے مدرسے کا کھانا بو جہ گیس کے نہ ہونے کے لکڑیوں پر پکتا ہے تو اگر کبھی لکڑیاں کم ہوں تو حضرت کی پریشانی قابل دید ہوتی ہے ۔۔۔آ پ ہی کی بےلوث خدمت کی وجہ سے طلبہ کا رجحان حضرت کی طرف بڑھ رہاہے ۔۔جسکی واضح مثال اس سال مدرسے میں 1500 سے زائد طلبہ کا داخلہ لینا ہے جس میں سے دو سو صرف  دورہ حدیث کے  ہیں ۔۔۔۔اللّه پاک حضرت کو عافیت والی لمبی زندگی عطا فرماۓ کہ ہماری نسلیں انکے فیوض و برکات سے مستفید ہوں
 ۔۔۔۔۔آمین ۔۔۔۔۔۔ابو عکاشہ مظھر ۔۔۔خادم تدریس جامعہ صدیقیہ ۔۔کراچی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے